اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان صاحب کے
خیالات سے رہنمائی رکھنے والے سنی علما اور دینی رہنما یہ کہہ رہے ہیں کہ اعلیٰ
حضرت کے عرس کے موقع پر قوم و ملت کے روشن مستقبل کے لیے تعلیمی اداروں کے قیام کا
اعلان ہونا چاہیے۔دنیا بھر سے آنے والے زائرین اور علما کرام کی موجودگی میں یہ
پیغام دیا جانا چاہیے کہ ہم صرف مذہبی تقریبات اور رسومات تک محدود نہ رہیں بلکہ
قوم کے تعلیمی، سماجی اور اقتصادی مسائل پر بھی توجہ دیں۔حضرت امام احمد رضا خان
بریلوی رضی اللہ عنہ کے ماننے والوں کو چاہیے کہ وہ صرف خانقاہی نظام پر انحصار نہ
کریں بلکہ جدید تعلیم، اسکول، کالج اور یونیورسٹیوں کے قیام کی طرف بھی توجہ دیں
تاکہ آئندہ نسلیں باوقار زندگی گزار سکیں۔علما اور مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی گئی
ہے کہ وہ اپنی تقاریر میں اہلِ ثروت حضرات کو تعلیم کے میدان میں سرمایہ کاری کی
ترغیب دیں تاکہ ملک و ملت ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔حضرت حماد رضا خان بریلوی
نے کہا کہ صرف مدرسوں یا خانقاہوں پر اکتفا کرنا کافی نہیں، آج کے دور میں اسکول،
کالج اور یونیورسٹیاں قائم کر کے نوجوانوں کو تعلیم یافتہ بنانا وقت کی اہم ضرورت
ہے۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حضرت کے نام پر کئی ادارے قائم ہیں لیکن ان میں جدید
تعلیم کی کمی ہے۔ اگر ہم واقعی اعلیٰ حضرت کی تعلیمات کو فروغ دینا چاہتے ہیں تو
تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔
Tags:
عرس رضوی
مسلک اعلیٰ حضرت زندہ باد
جواب دیںحذف کریں