نظر کا لگنا حق ہے


 نظر کا لگنا حق ہے  (الحدیث)

بخاری و مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے *النظر حق* نظر کا لگنا بر حق ہے اور ایک روایت میں ہے *العين حق* نظر بر حق ہے اور بوقت نظر شیطان حاضر ہوتا ہے اور آدمی پر حسد کرتا ہے ابن عدی رحمہ اللہ نے حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا نظر آدمی کو قبر میں اور اونٹ کو ہانڈی میں پہونچا دیتی ہے 

‌نظر کا روحانی علاج یہ ہے کہ سورہ فاتحہ معوذتین

(سورہ فلق و سورہ ناس) آیت الکرسی پڑھ کر دم کرے اور آپ ﷺ سے اس ضمن میں کلیۃً جو دعا منقول ہے وہ یہ ہے 


 *أَذْهِبِ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ وأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤَكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا* 

مزید آپ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے اگر کوئی شئ ایسی ہوتی کہ تقدیر پر سبقت کرے تو وہ نظر ہے جمہور علماء کا مذہب یہی ہے کہ نظر بر حق ہے 

ابن ماجہ میں مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم سے مرفوعاً روایت ہے *خير الدواء القرآن* بہترین علاج قرآن ہے 

حضرت عثمان غنی ذی النورین رضی اللہ عنہ نے ایک خوشرو بچے کو دیکھا تو اس کی ٹھوڑی پر سیاہ نقطہ لگانے کو فرمایا تاکہ اسے نظر نہ لگے صحیح مسلم میں دعائے جبریل علیہ السلام اس ضمن میں منقول ہے اور وہ یہ ہے 


 *بِاسْمِ اللهِ أَرْقِيكَ، مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنِ حَاسِدٍ، اللهُ يَسْقِيكَ بِاسْمِ اللهِ أَرْقِيكَ رُقِيَّةَ وَجْعِ جَسَدٍ*


(منجانب)

 *امام و خطیب مدینہ مسجد پونچھ* 

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی